خط اِستواء Equatorسے دنیا کے کسی مقام کی قریب ترین دوری عرض بلد کہلاتی ہے ۔اگر وہ مقام خط اِستواء سے جا نب شمال ہو تو عرض بلد شمالی (N) اور جانب جنوب ہوتو عرض ِبلد جنوبی(S) کہلاتا ہے ۔
طول گرین وچ Greenwichلنڈن London سے دنیا کے کسی مقام کی دوری طول بلد کہلاتی ہے ۔اگر وہ مقام طول گرین وچ سے جانب مشرق ہو تو طول بلد شرقی (E) اورجانب مغرب ہو تو طول بلد غربی (W) کہلاتا ہے۔
گرین وچ سے کسی ملک / ریاست کے گھڑیوں کا فرق ٹائم زون کہلاتا ہے ۔
D.S.T دراصل (Day Light Saving Time دن کی روشنی سے بچت)کا مخفف ہے ۔ بعض ممالک موسم گرما کی مخصوص تواریخ میں ایک گھنٹہ آگے بڑھا دیتے ہیں۔
بلندی سے مراد کسی مقام کی سطح سمندرSea-Level سے اونچائی ہے۔بلندی معلوم کرنے والے آلے یاEarth Google کی مدد سے آپ دنیا کے چپے چپے کی بلندی معلوم کر سکتے ہیں۔
جی نہیں ! صرف ایسے بلند مقامات کیلئے اوقات طلوع و غروب میں فرق آتا ہے جو پہاڑوں کی چوٹیوں یا ڈھلانوں پر واقع ہوں۔ اور ان کی حد نگاہ تک زمین ہموار نہ ہو۔ جبکہ ایسے بلند مقامات جو حد نگاہ تک تقریبا ہموار ہو اگرچہ ہزاروں فٹ بلند ہوں، ان کیلئے فرق نہیں آتا اور نہ ہی انہیں پروگرام میں بلندی Height ڈالنے کی حاجت ہے۔
جی ہاں ! معمولی فرق آتا ہے ۔ کیونکہ مذکورہ بالا اوقات معیاری درجہ حرارت اور ہوا کے دباؤ پر نکالے گئے ہیں۔ اگر کوئی اوقات طلوع و غروب میں انتہائی درستگی چاہے تو کسی بھی موسم Weather کا حال بتانے والی Websiteسے طلوع یا غروب کے قریبی وقت پر درجہ حرارت و ہواکا دباؤ لیکر پروگرام میں داخل Enter کر کے انتہائی درست وقت طلوع یا غروب حاصل کرسکتےہیں۔
جی ہاں! کم عرض بلد ( 45درجے سے کم) پر تقریبا ایک منٹ کی احتیاط کرکے آئندہ سالوں میں بھی اوقات استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ لیکن زیادہ عرض بلدپر ہر سال تازہ اوقات لینا بہتر ہے۔
Bright Night یعنی روشن رات ۔اگر حنفی طریقہ سلیکٹ ہے تووہاں ان راتوں میں اس سے مراد شفق ابیض غروب نہیں ہوتی۔ یعنی وقت عشاء حنفی نہیں آتا۔چونکہ آئمہ ثلاثہ و صاحبین کے نزدیک ابتداء عشاء غروبِ شفق احمر پر ہوتی ہے اور امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی یہی ایک روایت ہے ۔لہٰذا جب عشاء حنفی نہ آئے تو شافعی طریقہ سلیکٹ کر کے شافعی عشاء پر عمل کریں ۔
Continuous Day یعنی مسلسل دن اور Continuous Night یعنی مسلسل رات ۔کیونکہ وہاں ان دنوں سورج مسلسل طلوع رہتا ہے یا مسلسل غروب رہتا ہے۔ وہاں کے رہنے والے ان ایام میں اندازے سے پانچوں نمازیں ادافرمائیں۔